ایک سسپنس کہانی: راز اور جھوٹ کے جال میں زویا کا سفر (تاریخی سنسنی خیز، اسرار، ایڈونچر) || قسط 3: راستے کی تلاش

 


قسط 3: راستے کی تلاش (اردو)

زویا اور صوفیہ نے کمرے کو تلاش کرنا شروع لیکن کمرے سے نکلنے کا کوئی دروازہ نہیں تھا۔ دیواریں بںد تھیں جن میں کوئی نظر آنے والا راستہ نہیں تھا۔


"یہ ممکن نہیں ہے۔" صوفیہ نے سرگوشی کی، اس کی آنکھیں شدت سے کمرے کا جائزہ لے رہی تھیں۔ " کوئی راستہ نکالنے کا ضرور ہوگا۔"


زویا کے دماغ تیزی سے دوڑ رہا تھا جب وہ سراگ ڈھونڈ رہی تھی۔ اس نے دیواروں، فرش اور چھت کا جائزہ لیا، لیکن وہاں کچھ بھی نہیں تھا۔ کوئی پوشیدہ پینل، کوئی خفیہ راستے کچھ نہیں تھا۔


تلاش کرتے ہی زویا کی آنکھیں صوفیہ کی زخمی پیشانی پر جم گئیں۔ وہ جانتی تھی کہ اس کی مدد کرنے کے لیے انہیں تیزی سے کام کرنا ہوگا۔


"صوفیہ ہمیں یہاں سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا ہے۔" زویا نے فوری طور پر کہا۔ "کیا تم کچھ سوچ سکتی ہو؟"


صوفیہ کی آنکھیں ارتکاز میں سمٹ گئیں۔ "مجھے کچھ یاد ہے۔ ایک علامت۔ وہ سرنگ میں دیوار پر تھی۔ میرے خیال میں یہ کوئی اشارہ ہو سکتا ہے۔"


زویا کا دل دھڑک اٹھا جب اس نے علامت کو یاد کرنے کی کوشش کی۔ صوفیہ کی نظریں اس پر جمی ہوئی تھیں، اور زویا جانتی تھی کہ انہیں تلاش کرتے رہنا ہے۔


جب وہ تلاش کر رہے تھے، صوفیہ نے اچانک فرش پر قدم رکھا۔ تو فرش کا کچھ حصہ دب گیا، اور دیواریں ہلنے لگیں۔ ان کے پیروں تلے زمین کھسک گئی۔


"کیا ہو رہا ہے؟" زویا نے زور سے چیخا اور صوفیہ کو سہارا دیا کیوں کہ وہ زخمی تھی۔


صوفیہ کی آنکھیں خوف سے پھیل گئیں۔ "میں نہیں جانتی، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمارا وقت ختم ہو رہا ہے!"


اور اس کے ساتھ ہی دیواریں کھلتی چلی گئیں، وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے سامنے اک نیا راستہ کھل گیا تھا جو ان کو ایک وسیع کمپلیکس کی طرح ظاہر کررہی تھی۔


ان کے سامنے ایک بہت بڑی لیبارٹری رکھی گئی تھی، جو عجیب و غریب آلات  سے بھری ہوئی تھی۔ بائیں طرف، ایک عظیم الشان لائبریری پھیلی ہوئی ہے، قدیم اور پراسرار تحریروں کی شیلف تھے۔ اور دائیں طرف، "دی آرکائیو" کا لیبل لگا ایک کمرہ راز اور پوشیدہ علم کے ساتھ گونجتا دکھائی دے رہا تھا۔


زویا اور صوفیہ بولے بغیر آگے بڑھیں، ان کی نظریں لیبارٹری پر جم گئیں۔ جیسے ہی وہ داخل ہوئے، زویا کے جذبات اس کے قابو میں نہ رہے جب اس نے ورک بینچ پر اپنے والد اور والدہ کی تصاویر دیکھی ۔ جب وہ تصاویر کے قریب پہنچی تو اس کی آواز اس کے گلے میں اٹک گئی۔


صوفیہ اپنی سوچوں میں گم تھی، وہ کمرے میں سراغ تلاش کرنے لگ گئی۔ لیکن زویا اچانک رونے لگی۔ اس کے آنسوں لگاتار بھنے لگے.


"صوفیہ... یہ وہ ہیں" زویا نے روتے ہوئے کہا، اس کا جسم سے کانپ رہا تھا۔ "میرے والدین... وہ یہاں آئے تھے۔"


زویا کے گرد بازو لپیٹتے ہی صوفیہ کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں۔ "ہم اس کا بدلہ لیں گے زویا، ہم سچائی سے پردہ اٹھائیں گے۔"

لیکن جیسے ہی صوفیہ بولی، اس کی نظریں کسی پراسرار چیز پر پڑیں۔ سائے میں چھپا ہوا ایک عجیب سا آلہ کسی دوسری دنیاوی توانائی کا اثر دیکھا رہا تھا۔


صوفیہہ ڈیوائس تک پہنچی لیکن جیسے ہی اس نے اسے چھوا تو اسے بجلی کا اچانک جھٹکا محسوس ہوا۔ ڈیوائس چمکنے لگی، اور صوفیہ ٹھوکر کھا کر پیچھے گر گئی، اس کی نگاہیں خوف اور خوف کے امتزاج کے ساتھ زویا پر جمی تھیں۔


"زویا... مجھے لگتا ہے کہ یہ چیز بہت طاقتوں کی ملک ہے" صوفیہ نے سرگوشی کی، اس کی آواز کانپ رہی تھی۔ "ایسی چیز میں نے کبھی نہیں دیکھی۔"


زویا کے آنسو آہستہ ہو گئے اس کا دیہان صوفیہ کی طرف چلا گیا ، "یہ کیا ہے صوفیہ؟ کیا ملا تمہیں؟"


صوفیہ کی آنکھیں حیرت اور دہشت کے آمیزے سے بھری ہوئی تھیں۔ "مجھے علم نہیں ہے زویا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک ایسے راز سے پردہ اٹھانے والے ہیں جو سب کچھ بدل سکتا ہے۔"


زویا ڈیوائس کے قریب پہنچی۔ لیکن جب انہوں نے اس کا قریب سے جائزہ لیا تو انہیں احساس ہوا کہ یہ ابھی استعمال کے لیے تیار نہیں ہے۔


"یہ ایکٹیویٹ نہیں ہوا ہے" صوفیہ نے کہا، اس کی آواز مایوسی سے بھری ہوئی تھی۔ "ہمیں مزید سراگ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔"


 وہ لیبارٹری کو تلاش کر رہی تھیں۔لیکن جب انہوں نے تلاش کیا تو انہیں دیواروں میں کھدی ہوئی عجیب و غریب علامتوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔


"ان علامتوں کی تصویریں لے لو،" زویا نے کہا، اس کا دماغ میں آیا کہ شائد کوئی سراغ مل جائے۔ "اور جو سائفر کوڈ دیوار پر ہیں ان کی  تصویرلے۔ ہم ان کو بعد میں ڈیکوڈ کر لیں گے۔"


صوفیہ نے  سر ہلایا، اس نے علامتوں اور کوڈز کی تصاویر لی۔ لیکن جیسا کہ انہوں نے تلاش کیا، انہیں احساس ہوا کہ لیبارٹری میں مزید کوئی راز نہیں ہیں۔


زویا کو لیبارٹری میں کچھ جدید طبی آلات ملے اور اس نے صوفیہ کا زخم ٹھیک کر دیا۔


"چلو لائبریری کی طرف چلتے ہیں۔" زویا نے کہا، اس کی نظریں اس عظیم الشان لائبریری پر جمی تھیں جو انہوں نے پہلے دیکھی تھیں۔ "شاید ہمیں وہاں کچھ مل جائے۔"


صوفیہ نے سر ہلایا، اس کی نظریں اب بھی ان علامتوں اور کوڈز پر جمی ہوئی ہیں جو انہیں ملے تھے۔ "چلو۔ ہمارے پاس بہت کچھ جاننے کے لئے ہے۔"


اور اس کے ساتھ، وہ تجربہ گاہ یعنی لبورٹری سے نکل گئے، ان کے دل کچھ نیا دریافت کرنے کے لیے بےچین تھے۔



زویا اور صوفیہ نے کمرے کو تلاش کرنا شروع لیکن کمرے سے نکلنے کا کوئی دروازہ نہیں تھا۔ دیواریں بںد تھیں جن میں کوئی نظر آنے والا راستہ نہیں تھا۔


"یہ ممکن نہیں ہے۔" صوفیہ نے سرگوشی کی، اس کی آنکھیں شدت سے کمرے کا جائزہ لے رہی تھیں۔ " کوئی راستہ نکالنے کا ضرور ہوگا۔"


زویا کے دماغ تیزی سے دوڑ رہا تھا جب وہ سراگ ڈھونڈ رہی تھی۔ اس نے دیواروں، فرش اور چھت کا جائزہ لیا، لیکن وہاں کچھ بھی نہیں تھا۔ کوئی پوشیدہ پینل، کوئی خفیہ راستے کچھ نہیں تھا۔


تلاش کرتے ہی زویا کی آنکھیں صوفیہ کی زخمی پیشانی پر جم گئیں۔ وہ جانتی تھی کہ اس کی مدد کرنے کے لیے انہیں تیزی سے کام کرنا ہوگا۔


"صوفیہ ہمیں یہاں سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا ہے۔" زویا نے فوری طور پر کہا۔ "کیا تم کچھ سوچ سکتی ہو؟"


صوفیہ کی آنکھیں ارتکاز میں سمٹ گئیں۔ "مجھے کچھ یاد ہے۔ ایک علامت۔ وہ سرنگ میں دیوار پر تھی۔ میرے خیال میں یہ کوئی اشارہ ہو سکتا ہے۔"


زویا کا دل دھڑک اٹھا جب اس نے علامت کو یاد کرنے کی کوشش کی۔ صوفیہ کی نظریں اس پر جمی ہوئی تھیں، اور زویا جانتی تھی کہ انہیں تلاش کرتے رہنا ہے۔


جب وہ تلاش کر رہے تھے، صوفیہ نے اچانک فرش پر قدم رکھا۔ تو فرش کا کچھ حصہ دب گیا، اور دیواریں ہلنے لگیں۔ ان کے پیروں تلے زمین کھسک گئی۔


"کیا ہو رہا ہے؟" زویا نے زور سے چیخا اور صوفیہ کو سہارا دیا کیوں کہ وہ زخمی تھی۔


صوفیہ کی آنکھیں خوف سے پھیل گئیں۔ "میں نہیں جانتی، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمارا وقت ختم ہو رہا ہے!"


اور اس کے ساتھ ہی دیواریں کھلتی چلی گئیں، وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے سامنے اک نیا راستہ کھل گیا تھا جو ان کو ایک وسیع کمپلیکس کی طرح ظاہر کررہی تھی۔


ان کے سامنے ایک بہت بڑی لیبارٹری رکھی گئی تھی، جو عجیب و غریب آلات  سے بھری ہوئی تھی۔ بائیں طرف، ایک عظیم الشان لائبریری پھیلی ہوئی ہے، قدیم اور پراسرار تحریروں کی شیلف تھے۔ اور دائیں طرف، "دی آرکائیو" کا لیبل لگا ایک کمرہ راز اور پوشیدہ علم کے ساتھ گونجتا دکھائی دے رہا تھا۔



زویا اور صوفیہ بولے بغیر آگے بڑھیں، ان کی نظریں لیبارٹری پر جم گئیں۔ جیسے ہی وہ داخل ہوئے، زویا کے جذبات اس کے قابو میں نہ رہے جب اس نے ورک بینچ پر اپنے والد اور والدہ کی تصاویر دیکھی ۔ جب وہ تصاویر کے قریب پہنچی تو اس کی آواز اس کے گلے میں اٹک گئی۔


صوفیہ اپنی سوچوں میں گم تھی، وہ کمرے میں سراغ تلاش کرنے لگ گئی۔ لیکن زویا اچانک رونے لگی۔ اس کے آنسوں لگاتار بھنے لگے.


"صوفیہ... یہ وہ ہیں" زویا نے روتے ہوئے کہا، اس کا جسم سے کانپ رہا تھا۔ "میرے والدین... وہ یہاں آئے تھے۔"


زویا کے گرد بازو لپیٹتے ہی صوفیہ کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں۔ "ہم اس کا بدلہ لیں گے زویا، ہم سچائی سے پردہ اٹھائیں گے۔"


لیکن جیسے ہی صوفیہ بولی، اس کی نظریں کسی پراسرار چیز پر پڑیں۔ سائے میں چھپا ہوا ایک عجیب سا آلہ کسی دوسری دنیاوی توانائی کا اثر دیکھا رہا تھا۔


صوفیہہ ڈیوائس تک پہنچی لیکن جیسے ہی اس نے اسے چھوا تو اسے بجلی کا اچانک جھٹکا محسوس ہوا۔ ڈیوائس چمکنے لگی، اور صوفیہ ٹھوکر کھا کر پیچھے گر گئی، اس کی نگاہیں خوف اور خوف کے امتزاج کے ساتھ زویا پر جمی تھیں۔


"زویا... مجھے لگتا ہے کہ یہ چیز بہت طاقتوں کی ملک ہے" صوفیہ نے سرگوشی کی، اس کی آواز کانپ رہی تھی۔ "ایسی چیز میں نے کبھی نہیں دیکھی۔"


زویا کے آنسو آہستہ ہو گئے اس کا دیہان صوفیہ کی طرف چلا گیا ، "یہ کیا ہے صوفیہ؟ کیا ملا تمہیں؟"


صوفیہ کی آنکھیں حیرت اور دہشت کے آمیزے سے بھری ہوئی تھیں۔ "مجھے علم نہیں ہے زویا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک ایسے راز سے پردہ اٹھانے والے ہیں جو سب کچھ بدل سکتا ہے۔"


زویا ڈیوائس کے قریب پہنچی۔ لیکن جب انہوں نے اس کا قریب سے جائزہ لیا تو انہیں احساس ہوا کہ یہ ابھی استعمال کے لیے تیار نہیں ہے۔


"یہ ایکٹیویٹ نہیں ہوا ہے" صوفیہ نے کہا، اس کی آواز مایوسی سے بھری ہوئی تھی۔ "ہمیں مزید سراگ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔"


 وہ لیبارٹری کو تلاش کر رہی تھیں۔لیکن جب انہوں نے تلاش کیا تو انہیں دیواروں میں کھدی ہوئی عجیب و غریب علامتوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔


"ان علامتوں کی تصویریں لے لو،" زویا نے کہا، اس کا دماغ میں آیا کہ شائد کوئی سراغ مل جائے۔ "اور جو سائفر کوڈ دیوار پر ہیں ان کی  تصویرلے۔ ہم ان کو بعد میں ڈیکوڈ کر لیں گے۔"


صوفیہ نے  سر ہلایا، اس نے علامتوں اور کوڈز کی تصاویر لی۔ لیکن جیسا کہ انہوں نے تلاش کیا، انہیں احساس ہوا کہ لیبارٹری میں مزید کوئی راز نہیں ہیں۔


زویا کو لیبارٹری میں کچھ جدید طبی آلات ملے اور اس نے صوفیہ کا زخم ٹھیک کر دیا۔


"چلو لائبریری کی طرف چلتے ہیں۔" زویا نے کہا، اس کی نظریں اس عظیم الشان لائبریری پر جمی تھیں جو انہوں نے پہلے دیکھی تھیں۔ "شاید ہمیں وہاں کچھ مل جائے۔"


صوفیہ نے سر ہلایا، اس کی نظریں اب بھی ان علامتوں اور کوڈز پر جمی ہوئی ہیں جو انہیں ملے تھے۔ "چلو۔ ہمارے پاس بہت کچھ جاننے کے لئے ہے۔"


اور اس کے ساتھ، وہ تجربہ گاہ یعنی لبورٹری سے نکل گئے، ان کے دل کچھ نیا دریافت کرنے کے لیے بےچین تھے۔


Comments